Tuesday 23 February 2016

آزاد اس وقت بھی دنیا میں بہت تھ........?

آزاد اس وقت بھی دنیا میں بہت تھے اور آج بھی آزاد دنیا میں بہت ہیں.
نام کے بھی آزاد ماےجود ہیں اور کوڑے تاےر پر بھی آزاد ماےجود ہیں.
سیاست میں بھی آزاد ماےجود ہیں.
کوریڈورز اور نككڑاے پر بھی آزاد ماےجود ہیں.
ممبراے اور مهرباے
پر بھی آزاد ماےجود ہیں
اور صحافت میں بھی آزاد ماےجود ہیں.
سخاوت میں بھی آزاد ماےجود ہیں
اور شجاعت میں بھی آزاد ماےجود ہیں.
لیکن !!!
لیکن المیہ یہ ہے کہ ملک و ملت کو اس ایک آزاد سے محروم ہوئے تاے آج تک کوئی بھی آزاد اس ایک آزاد کا آزادی سے خلا پور نہیں کر سکا.
وہ جو علی گڑھ کے اسٹیشن پر اے ایم یو کے ليگياے کے ذریعہ اپنی تذليل دیکھ کر (ایک مرتبہ جب ماےلانا وہاں سے گزرے اور پلیٹ فارم پر ٹرین رکی ان پاکستان حامی ليگياے نے ماےلانا كاے ه़قير اور کمتر بتانے کے لئے پلیٹ فارم توک توک کر بھر دیا تھا ) بھی قاےم و ملت کے لئے كڑھتا رہا، وہ جو اپنے مخالفین سے گالیاں سنتا رہا، وہ جو هاميانے پاکستان کے ذریعہ طرح طرح کے فتواے کے زخم پیتا رہا. وہ جو اپنے اور پراي تمام آنکھ کے تنکے کو بنا رہا، وہ جو منسٹر بننے کے بعد کٹر هدووادياے کے تعصب کے زہر بجھے نشتر سہتا رہا.
اس روح آج سوال کرتی ہے
کہ کہاں ہیں وہ ليگي؟
کہاں ہیں پاکستان کے حامی؟
کہاں ہیں نام نہاد محب وطن؟
کہاں ہیں وہ ہندوتو کے ٹھیکیدار؟
کیوں آج تک ملک میں بد امني پھےلي ہوئی ہے؟
کیوں آج تک ذات پات اونچ نیچ کی كھايا قائم ہیں؟
کیوں آج تک کرپشن کا داےر داےرا ہے؟
کیوں آج تک پاکستان ناکام ملک جانا جاتا ہے؟
کیوں آج تک ہندوستانی مسلمان پاکستان کے نام نشانہ بنائے جا رہے ہیں؟
کیوں آج تک وہ ایک دماغی، جسمانی، روحانی، سیاسی، علمی اور صداقت و اخلاص کا پےكر
ملک و ملت کا ہمدرد
شهشاهاے کے گرےباناے سے کھیلنے والا
بجلياے كاے دیکھ کر مسکرانے والا
بادلاے کے گرجنے پر قهقهاے سے جواب دینے والا
سر سر اٹھے تو اس کا رخ فےرنے والا
سدياے پہلے خطرات بھانپنے والا
مادر اے وطن ہندوستان میں مسلمانوں کے وجود کے بقاء کا المبردار
وہی ہم نوا، ہم سخن، ہم نشاں
اور ہم وطن کیوں آخر کیوں آج تک حاصل نہیں کر سکے ؟؟؟؟؟؟
كهاے!
ان مزار پر آج جا کر كهاے!
صرف اتنا كهاے کہ اے آزاد ہم نے خدا کی اس نےيمت کا جو اس نے تیری شکل میں ہمیں عطا کی تھی قدر نہیں کی، اسكاے ہم نے حقیر جانا، اس کی تهقير میں انسانیت کی ساری حدیں پار کیں.
لہذا، صرف اور صرف اس وجہ ہم اور ہمارا وطن آج تک تیرے جیسے آزاد سے محروم ہے.
اور دعا کریں کہ اے خدا ہمیں معاف کردے اور ملک ملت کے بگڑے حالات میں ہمیں اس آزاد کا ثانی ایک اور آزاد عطا کر دے.
آمین سمما آمین

22 فروری
مجاہد اے آزادی ہندوستان کے پہلے وزیر اے تعلیم، پوری دنیا میں آئی آئی ٹی سیکٹر کے بانی ماےلانا ابول الکلام آزاد رهكے ياےمے وفات پر خاص تحریر.

سید هفذل قدیر ندوی

आपको यह ब्लॉग कैसा लगा, इस खबर के बारे मैं आपके क्या विचार हैं आप अपनी राय हमको ज़रूर दें !

No comments:

Post a Comment

अगर आपको किसी खबर या कमेन्ट से शिकायत है तो हमको ज़रूर लिखें !

दुनियां को एक दिन की प्रेस आज़ादी मुबारक...?

कब और क्यों मनाया जाता है विश्व प्रेस स्वतंत्रता दिवस...जानें भारतीय पत्रकारों की चुनौतियां एवं जोखिम क्या हैं...? एस एम फ़रीद भ...